کثر ت کی ہوس یا برکت کی تلاش
قابل احترام دوستو! ایک برکت ہے اور ایک کثرت ہے یہ دونوں چیزیں مختلف ہیں۔ ہم نے کثرت کو تو دیکھا، برکت کو نہیں دیکھا، ہمارے سامنے صرف کثرت ہے اور کثرت کسے کہتے ہیں ؟ برکت کسے کہتے ہیں ؟اچھا کیسے کثرت آئے گی اس کی تدبیریں سوچیں گے کہ کیسے مال زیادہ ہو جائے؟ چیزیں زیادہ ہو جائیں؟ اسباب زیادہ ہو جائیں؟ اسے تو کثرت کہتے ہیں ۔مال‘ چیزیں‘ اسباب استعمال کریں اورکم نہ ہوں‘ استعمال کریں ختم نہ ہوں،یہ سب توکثرت ہوئی تو پھر برکت کیا ہے ؟ برکت کی سمجھ اس لئے نہ آئی کہ برکت پہ محنت ہی نہیں کی........ محنت کی ہی کثرت پہ ہے تو برکت سمجھ میں نہ آئی۔
برکت کے مختلف درجات
برکت کے مراحل ہیں برکت کے درجات ہیں ۔ اللہ پاک جل شانہ اسباب سے کام بناتے ہیں اور کبھی اللہ پاک جل شانہ بغیر اسباب کے کام بناتے ہیں‘کبھی تھوڑی چیز سے زیادہ کام بنا دیں گے یہ ایک برکت کا حصہ ہے تھوڑی چیز سے اللہ جل شانہ زیادہ کام بنائیں گے پھر جب انسان کا توکل ،اس کا یقین ،اس کی توجہ، اللہ جل شانہ کی طرف اور زیادہ بڑھے گی تو پھراللہ پاک بغیر چیزوں کے کام بنائیں گے اور دعاﺅں سے کام بنائیں گے پھر اسباب اختیار نہیں کرنے پڑیں گے اور بغیر اسباب کے اللہ پاک کر کے دکھا سکتے ہیںاور اللہ کر کے دکھا دیں گے۔ اللہ والوں کے واقعات ہم سنتے ہیں اورہماری نظر میں ان کے واقعات آتے ہیں کہ بغیر اسباب کے اللہ پاک کر کے دکھاتے ہیں اور اللہ کر کے دکھا دیں گے ۔ بہت سے اہل اللہ کے واقعات آتے ہیں کہ بغیر چیزوں کے ان کے کام بنے ۔ اسے برکت کہتے ہیں ہم نے کثرت مانگی لیکن کبھی برکت نہ مانگی۔
برکت کاسچامتلاشی
ایک اللہ والاآدمی مفلس ہو گیا تھا ، اللہ سے مانگتا بھی رہا کوشش بھی کرتا رہا ۔ پھر بھی کوئی روز گار کے اسباب نہ بنے اس نے خواب میں دیکھا کہ درخت کے نیچے دس درہم پڑے ہیں ۔کسی کہنے والے نے کہا: جا کر نکال لو تو کہنے لگا : وہ جو درہم ہیں برکت والے ہیں ؟کہا نہیں برکت والے نہیں ہیں‘وہ بیوی سے کہنے لگا: ایسے ایسے خواب دیکھا ہے
اس کی بیوی نے کہا :تو برکت ڈھونڈ رہا ہے بچے بھوکے مر رہے ہیں نکال کر لے آتاکہ کچھ دنوں کا گزارا تو ہو جائے گا۔ کہنے لگامیں نہیں نکالتا ۔ بس بات چلی کچھ تکرار ہوئی اور خاموش ہو گئے۔دوسری بار خواب میں آیا کہ پانچ درہم پڑے ہیں ،درخت کے نیچے سے نکال لو ۔پوچھا :برکت والے ہیں؟ کہا نہیں برکت والے تو نہیں ہیں ۔پھر بیوی سے کہا۔ بیوی نے کہا چلو کچھ نہ کچھ گزارا ہو جائے گا پانچ ہی نکال کر لے آ اس نے کہا نہیں برکت والے نہیں ہیں۔
تیسری بار پھر خواب میں دیکھا کہ دو درہم پڑے ہیں پوچھا کہ برکت والے ہیں ؟کہاہاں !برکت والے ہیں بیوی سے کہا :بولی نکال کر لے آ برکت کو دیکھتا ہے۔ دو درہم سے کیا کام بنے گاتو نکال کر خودہی کھا ۔وہ گیا اور درخت کو کھودا اور پےڑ کی جڑ سے وہ نکا ل کے لے آ یا جب وہ نکال کر لے آ یا تو سوچنے لگا کیا لوں؟ وہ گھرمیں مچھلی لے آیا اور مچھلی سے موتی نکلے‘ بڑے قیمتی، لعل وجو اہر، وہ جوہری کے پاس لے کر گیاجوہری کہنے لگابہت قیمتی ہیں ،ہم اس کی قیمت ادا نہیں کر سکتے بادشاہ کے پاس لے کر گیا ، بادشاہ نے کہا قیمت تو ادا نہیں کر سکتا لیکن 80خچر سونے کے بھر لے میرے خزانے میں سے ۔
ہم نے خدا سے کیامانگا
ہم نے برکت نہیں مانگی، ہم نے کثرت مانگی ہے، کثرت مل جاتی ہے، چین نکل جاتا ہے، کثرت مل جاتی ہے، چین اڑ جاتا ہے ،جب برکت آ ئے گی، تب چین بھی ہو گا، سکون بھی ہو گا، پھر عافےت بھی ہو گی اور پھر اللہ کے خزانے اس کی طرف کھلیں گے اور یاد رکھئے گا جب برکت آتی ہے پھر اللہ جل شانہ نسلوں تک خزانوں کو کھولتے ہیں۔
امت کی فکر برکتوں کاذریعہ
فرمایا کہ جو آ دمی لوگوں کی آخرت کی فکر کرتا ہے اپنی آ خرت کے ساتھ امت کی آ خرت کی فکر کرتا ہے اللہ جل شانہ اس کی سات نسلوں کو معاف کرتے ہیں ‘چودہ نسلوں کو معاف کرتے ہیں جو لوگوں کی آخرت کی فکر کرتا۔حدےث کا مفہوم ہے سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جو 25یا 27دفعہ پڑھے گا”اَللّٰھُمَّ اغفِرلِی وَ لِلمُومِنِنَ وَالمُومِنَاتِ وَالمُسلِمِےنَ وَالمُسلِمَاتِ“ اللہ پاک اس کے ذریعے سے لوگوں کو رزق دینگے اور اللہ پاک اس کو مستجاب الدعوات بنا دیں گے جو دعا مانگے گا اسی وقت قبول ہو گی“۔
یہ دعا پڑھنے والا شخص اصل میں لوگوں کی آ خرت کی فکر کرتا ہے امت کو جہنم کی آ گ سے بچاتا ہے۔اس جہنم کی آ گ سے جس کا ایندھن انسان اور پتھرہوں گے ”وَقُودُ ھَا النَّاسُ وَالحِجَارَةِ “ اور اس سے بچانے کے لئے درد اورغم اٹھاتا ہے اور راتوں کو اٹھ کے روتا ہے اور دن کو ان کے لئے پریشان ہوتا ہے اور مارا مارا پھرتا ہے۔ اللہ جل شانہ کے ہاں اس کی بڑی قیمت ہے اور اس کی پہلی قیمت یہ لگتی ہے کہ اللہ اس کے لئے برکتوں کے دروازے کھول دےتا ہے رحمتوں اور عافےتوں کے دروازے کھول دےتا ہے ۔
برکت کے لیے برکت والی احادیث
میرے دوستو! ہم یہ دیکھیں کہ برکت والے اعمال کون سے ہیں ۔برکت والی تسبےحات کونسی ہیں اور برکت والے سجدے کون سے ہیں، جن سجدوں میں، جن اعمال میں، جن تسبےحات میں ،اللہ جل شانہ کی رحمت ہماری طرف متوجہ ہو جائے، کونسے اعمال ایسے ہیں، جن سے برکت آ ئے گی۔ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول صلی اللہ علیہ وسلم فقر و فاقہ اور غربت بہت زیادہ ہے تو سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (مفہوم ہے) ”ہر وقت با وضو رہا کرو اس نے ہر وقت با وضو رہنا شروع کر دیا اور کچھ عرصہ بعد عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم واقعی اللہ نے برکت ڈال دی ہے‘ اتنا دیا ہے کہ اب تو پڑوسیوں کو بھی دےتا ہوں “وضو کا رزق سے کیا تعلق ہے‘ ٹھنڈے دل سے بیٹھ کے سوچیں! بس تعلق یہ ہے کہ وہ ایک حکم ہے عمل ہے برکت والا ‘ان صحابی رضی اللہ عنہ نے وہ عمل پورا کیا وہ حکم پورا کیا اللہ نے اپنے حکم کے پورا ہونے پہ برکت کے دروازے کھول دیے ۔ (جاری ہے)
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 222
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں